سوال نمبر:JIA-325
الإستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زلفیں رکھنا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت ہے لوگ کہتے ہیں کون سی حدیث سے ثابت ہے؟
سائل:محمد یٰسین شیخ ولد محمد فاروق، جٹ لائن، لائنز ایریا، کراچی
بإسمہ سبحانہ تعالٰی و تقدس الجواب:زلفیں رکھنا نہ صرف جائز بلکہ سنتِ نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی ہے اور حدیث شریف سے ثابت ہے اور سُنَنِ زوائد یعنی استحباب کا درجہ رکھتا ہے۔
چنانچہ امام عبد الرزاق بن ہمام بن نافع صنعانی متوفی ۲۱۱ھ، امام ابوداؤد سلیمان بن اشعث سجستانی متوفی۲۷۵ھ اور امام ابو عیسیٰ محمد بن عیسیٰ ترمذی متوفی ۲۷۹ھ اور امام ابو عبد الرحمٰن احمد بن شعیب نسائی متوفی ۳۰۳ھ اپنی اپنی سند کے ساتھ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، فرماتے ہیں:
كَانَ شَعْرُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى أَنْصَافِ أُذُنَيْهِ1234یعنی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گیسو مبارک آپ کے نصف کانوں تک تھے۔
و فی روایۃ:إِلیٰ شَحْمَۃأُذُنَیْہِ 5
یعنی،اور ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گیسو مبارک کانوں کی لَوتک پہنچتے تھے۔
اور امام اہلسنّت امام احمد رضا خان حنفی متوفی ۱۳۴۰ھ لکھتے ہیں:
شانہ تک لمبے گیسووں کا ہونا کہ آگے اصلاً نہ بڑھیں ضرور جائز بلکہ سُنَنِ زوائد سے ہے۔ 6
واللہ تعالی أعلم بالصواب
تاریخ اجراء:یوم الأربعاء، ۲/شعبان المعظم، ۱۴۲۳ھ ۔۹/اکتوبر، ۲۰۰۲م
المفتى محمد عطاءالله نعيميرئیس دارالإفتاء
جمعية إشاعة أھل السنة(باكستان)