True Fatawa

بیوی،بیٹی اوربہن کےمابین تقسیمِ ترکہ

سوال نمبر:JIA-501

الإستفتاء: کیا فرماتے ہیں عُلمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلہ میں کہ ایک شخص کاانتقال ہوگیامرحوم کےورثاءمیں ایک بیوہ،ایک بیٹی اورایک بہن ہے،مرحوم کی وفات سےقبل اُن کےبھائی کاانتقال ہوگیاتھاجن کی اولادموجودہے،ترکہ کی شرعی تقسیم کیاہوگی؟

سائل:محمداشرف برنس روڈ،کراچی


بإسمہ سبحانہ تعالٰی و تقدس الجواب:

صُورتِ مسئولہ میں برتقدیرِ صدقِ سائل وانحصارِ ورثاءدرمذکورین بعدِاُمورِثلاثہ متقدمہ علی الإرث مرحوم کامکمل ترکہ آٹھ حصوں پرتقسیم ہوگاجس میں سےبیوہ کوآٹھواں حصہ یعنی ایک حصہ ملےگاکیونکہ میت کی اولاد موجودہے۔

چنانچہ قرآنِ کریم میں ہے:

  فَاِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم1
  پھر اگر تمہارے اولاد ہو تو ان کا تمہارے ترکہ میں سے آٹھواں(کنز الإیمان)

اوربیٹی کونصف حصہ یعنی چارحصےملیں گے۔

چنانچہ قرآن کریم میں ہے

  وَ اِنْ كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ۔2
  اور اگر ایک لڑکی تو اس کا آدھا۔(کنز الإیمان)

اورباقی تین حصےبہن کوبطورعصبہ ملیں گے۔

چنانچہ امام ابومحمدعبداللہ بن عبدالرحمٰن دارمی متوفی۲۵۵ھ اپنی سندکےساتھ حضرت خارجہ بن زیدرضی اللہ عنہ سے روایت کرتےہیں:

  أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ «كَانَ يَجْعَلُ الْأَخَوَاتِ مَعَ الْبَنَاتِ عَصَبَةً، لَا يَجْعَلُ لَهُنَّ إِلَّا مَا بَقِيَ3

یعنی،حضرت زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ بہنوں کوبیٹیوں کےساتھ عصبات بناتےتھے،اُنہیں کچھ نہ دیتےتھےمگرباقی ماندہ۔

اورعلامہ سراج الدین محمدبن عبدالرشیدسجاوندی حنفی متوفی۶۰۰ھ لکھتےہیں:

  لھنّ البَاقی مَع البناتِ أو بناتِ الابنِ لقولِہ علیہِ السّلام: اجعْعَلُوا الأخَوَاتِ مَعَ البَنَاتِ عَصَبَۃً۔4

یعنی،حقیقی بہنوں کےساتھ میت کی بیٹی یاپوتی ہوتواُنہیں بچاہوامال ملےگاکیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے:بہنوں کو بیٹیوں کےساتھ عصبہ بناؤ۔

وصورۃ المسئلۃ ھکذا
المیت ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بیویبیٹیبہن
۱۴۳
  واللہ تعالی أعلم بالصواب

تاریخ اجراء:یوم الثلاثاء،۲۵/رجب المرجب،۱۴۲۴ھ۔۲۳/سبتمبر،۲۰۰۳م

المفتى محمد عطا الله نعيمي

رئیس دارالإفتاء

جمعية إشاعة أھل السنة(باكستان)

 


  • 1 النّسآء:۴/۱۲
  • 2 النّساء:۴/۱۱
  • 3 سنن الدارمی،کتاب الفرائض،باب فی بنت و أخت،برقم۲،۲۸۸۱/۲۷۲،مطبوعۃ:دار الکتب العلمیۃ،بیروت،الطبعۃ الأولیٰ۱۴۱۷ھ۔ ۱۹۹۶م
  • 4 السراجیۃ،فصل فی النساء،ص۲۳،مطبوعۃ:ضیاء القرآن،لاھور