True Fatawa

قرآن کی سات منزلیں کیوں،اوران میں سےہرایک کی حدکیاہے

سوال نمبرJIA:515

الإستفتاء: کیافرماتےہیں عُلمائےدین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ قُرآن کریم کوسات منزلوں میں کیوں تقسیم کیاگیاہے اوران کی حدکیاہے؟

سائل:محمد فرقان کراچی


بإسمہ سبحانہ تعالٰی و تقدس الجواب: صُورتِ مسئولہ میں قرآن کریم کی سات منزلیں اس لئےکی گئیں تھیں کہ تلاوت کرنےوالا روزانہ ایک منزل کےحساب سےتلاوت کرکےسات دن میں قُرآن ختم کرسکے۔

چنانچہ مفتی احمدیارخان نعیمی حنفی متوفی۱۳۹۱ھ لکھتےہیں:

  قُرآن پاک کی تقسیم اس زمانہ پاک(عہدِرسالت)میں دوطریقےسےہوچکی تھی۔ایک سورتوں سے،دوسری منزلوں سے یعنی قرآن پاک کی سات منزلیں کی گئیں تھیں کہ تلاوت کرنےوالاایک منزل روزانہ کےحساب سےختم کرسکےسات دن میں۔ 1
  اورسات منزلوں میں سےہرایک کی ابتداءاورانتہاءکےبارےمیں مفتی احمدیارخان نعیمی حنفی لکھتےہیں:پہلی منزل سورہ فاتحہ سےشروع ہوتی ہےدوسری مائدہ سےتیسری سورہ یونس سےچوتھی سورہ بنی اسرائیل سے۔پانچویں سورہ شعراءسےچھٹی سورہ والصفت سےاورساتویں سورہ ق سے2
  اورختم قرآن کےبارےمیں بزرگانِ دین کےطریقےمختلف رہےہیں کچھ ایک ماہ میں ایک ختم کرتےتھے،اورکچھ ایک ہفتہ میں ایک ختم۔اسی طرح مفتی احمدیارخان نعیمی علیہ الرحمہ نےلکھاہے۔3
  واللہ تعالی أعلم بالصواب

تاریخ اجراء:

المفتى محمد عطا الله نعيمي

رئیس دارالإفتاء

جمعية إشاعة أھل السنة(باكستان)

 


  • 1 تفسیرنعیمی،مقدمہ،۱/۱۱،مطبوعہ:مکتبہ اسلامیہ،لاہور
  • 2 تفسیرنعیمی،مقدمہ،۱/۱۱،مطبوعہ:مکتبہ اسلامیہ،لاہور
  • 3 مراۃ المناجیح،باب آدابِ تلاوت،۳/۲۸۹،مطبوعۃ:قادری پبلشرز،لاہور،طباعت:۲۰۰۹م