سوال نمبر:JIA-88
الإستفتاء:کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ حیض ونفاس کی حالت میں بیوی کی ناف اورگھٹنوں سے نفع اُٹھاسکتےہیں؟
سائل:محمدعمرقادری،کراچی
بإسمہ سبحانہ تعالٰی و تقدس الجواب: صُورتِ مسئولہ میں اِن اعضاءسےنفع اُٹھاسکتےہیں۔چنانچہ علامہ زین الدین ابن نجیم حنفی متوفی ۹۷۰ھ اورعلامہ سیّداحمدطحطاوی حنفی متوفی۱۲۳۱ھ لکھتےہیں:
يَجوزُ الِاستمتاعُ بِالسّرّة وَما فَوقَها وَبالرّكبَة وَما تَحتهَا والمُحرّم الِاستمتاعُ بِما بَينهُما1 2
یعنی،بیوی کی ناف اوراس کےاوپرحصےاورگھٹنوں اوراس کےنیچےحصےسےنفع اُٹھاناجائزہےاوران دونوں کے مابین حصےسےنفع اُٹھانا حرام ہے۔
اورعلامہ سیّدمحمدامین ابن عابدین شامی حنفی متوفی۱۲۵۲ھ لکھتےہیں:
يجُوز الاستمتَاع بالسّرّةِ ومَا فوقهَا وَالرّكبةِ ومَا تحتَها ولَو بلَا حَائلٍ۔ 3
یعنی،ناف اوراس کےاوپرحصےاورگھٹنوں اوراس کےنیچےحصےسےنفع اُٹھاناجائزہےاگرچہ بلاحائل ہو۔
واللہ تعالی أعلم بالصواب
تاریخ اجراء:۱۲/ربیع الثانی،۱۴۲۲ھ۔۵/جولائی،۲۰۰۱م
المفتى محمد عطاء الله نعيمي
رئیس دارالإفتاء
جمعية إشاعة أھل السنة(باكستان)