سوال نمبر:JIA-208
الإستفتاء:کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ اگرکسی شخص کےپچھلے مقام سے کیڑےنکلیں توکیااُس کاوضوٹوٹ جائے گا؟
سائل:اسامہ غلام مصطفیٰ پنجابی کلب،کراچی
بإسمہ سبحانہ تعالٰی و تقدس الجواب:صُورتِ مسئولہ میں وضوٹوٹ جائےگا۔چنانچہ حدیث شریف میں ہے:
سُئِلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا الْحَدَثُ؟ فَقَالَ: مَا يَخْرُجُ مِنْ السَّبِيلَيْنِ۔1
یعنی،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سےپوچھاگیاکہ کس چیزسےوضوٹوٹتاہےتوآپ علیہ السلام نےارشادفرمایا:جودوراستوں سے نکلے۔
اوردوسری حدیث میں ہے:
عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا يَنْقُضُ الْوُضُوءَ إلَّا مَا خَرَجَ مِنْ قُبُلٍ أَوْ دُبُرٍ۔2
یعنی،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاکہ اگلےاورپچھلےمقام سےجوبھی نکلےاُس سےوضوٹوٹ جاتاہے۔
اسی لئےفقہائےکرام نےلکھاکہ پچھلےمقام سےکیڑےنکلنےکےسبب وضوٹوٹ جائےگا۔چنانچہ امام محمدبن حسن شیبانی حنفی متوفی۱۸۹ھ اورامام برہان الدین علی بن ابی بکرمرغینانی حنفی متوفی۵۹۳ھ لکھتےہیں:
دَابّة خَرجتْ مِن الدّبرِ نَقضتْ۔ ملخّصًا(واللفظ للأوّل)34
یعنی،پیچھےکےمقام سےکیڑانکلےتووضوٹوٹ جائےگا۔
واللہ تعالی أعلم بالصواب
تاریخ اجراء:۳/ذو الحجۃ الحرام،۱۴۲۲ھ۔۱۶/فروری،۲۰۰۲م
المفتى محمد عطا الله نعيمي
رئیس دارالإفتاء
جمعية إشاعة أھل السنة(باكستان)