True Fatawa

گھریلواستعمال کی اشیاءپرزکوٰۃ کاحکم؟

سوال نمبر: JIA-17

الإستفتاء:کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ گھریلواستعمال کےفریج،ٹیپ ریکارڈ،ریڈیواور واشنگ مشین پرزکوٰۃ ہوگی یانہیں؟

سائل:محمدسلیم،کراچی


بإسمہ سبحانہ تعالٰی و تقدس الجواب:صُورتِ مسئولہ میں مذکورہ چیزوں اوراس کےعلاوہ گھریلوسامان پرزکوٰۃواجب نہیں،اگرچہ استعمال میں نہ ہوں،کیونکہ یہ سب مالِ غیرنامی ہیں،جبکہ مالِ نامی ہوناوُجوبِ زکوٰۃ کی شرائط میں سےہے ۔چنانچہ امام ابوالبرکات عبد اللہ بن احمدنسفی حنفی متوفی۷۱۰ھ لکھتےہیں:

  وشَرطُ وجُوبِھا:العَقلُ، والبُلوغُ، والإسلامُ، والحُریۃُ، و مِلکُ نِصابٍ حَولَی، فارِغٍ عنِ الدّینِ، وحَاجتِہ الأصلِیۃ، نامٍ ولَو تقْدیراً۔1

یعنی،وُجوبِ زکوٰۃ کیلئےعاقل ہونا،بالغ ہونا،مسلمان ہونا،آزادہونا،سال کےشروع اورآخرمیں مالکِ نصاب ہونا،اوراُس نصاب کادین اوراُس کی ضروریاتِ زندگی سےفارغ ہوناشرط ہےاوریہ بھی شرط ہےکہ وہ مالِ نامی(بڑھنےوالامال)ہو،اگرچہ تقدیری طورپر۔

اورعلامہ عبدالرحمن بن محمدکلیوبی حنفی متوفی۱۰۷۸ھ لکھتےہیں:

  السَّبب ھُو المَال النّامِی فَلا بدَّ مِنہ تحقیقاً، أو تقدیراً فإن لَم یتَمکّن مِن الاستِمناءِ لَا زکَاۃ عَلیہ لفقدِ شرطِہ کَما فِی المنحِ۔ 2

یعنی،زکوٰۃ واجب ہونےکیلئےمالِ نامی ہوناسبب ہے،پس ضروری ہےکہ حقیقۃًبڑھےیاحکماً،پس اگروہ مالِ نامی پرقادرنہ ہوتواُس پر زکوٰۃ واجب ہونےکی شرط مفقودہونےکےسبب زکوۃلازم نہیں ہوگی،جیساکہ’’منح الغفار‘‘میں ہے۔

اورصدرالشریعہ محمدامجدعلی اعظمی حنفی متوفی۱۳۶۷ھ لکھتےہیں:زکاۃ واجب ہونےکےلیےچندشرطیں ہیں:مسلمان ہونا، بلوغ،عقل،آزادہونا،مال بقدرِنصاب اُس کی ملک میں ہونا،پورےطورپراُس کامالک ہویعنی اس پرقابض بھی ہو،نصاب کادین سے فارغ ہونا،نصاب حاجتِ اصلیہ سےفارغ ہو،مالِ نامی ہونایعنی بڑھنےوالاخواہ حقیقۃًبڑھےیاحکماًیعنی اگربڑھاناچاہےتوبڑھائےیعنی اُس کےیااُس کےنائب کےقبضہ میں ہو،سال گزرنا۔3

اورمفتی محمدوقارالدین قادری حنفی متوفی۱۴۱۳ھ لکھتےہیں:ٹی وی،فریج اورواشنگ مشین وغیرہ گھریلوسامان ہیں،خواہ ان سےکام لیتاہویانہ لیتاہوسب مالِ غیرنامی ہیں،لہٰذاان چیزوں پرزکوٰۃ نہیں۔4

  واللہ تعالی أعلم بالصواب

۶ررمضان المبارک۱۴۲۱ھ۔۳دسمبر۲۰۰۰م

 


  • 1 کنز الدّقائق،کتاب الزکاۃ،ص۲۰۳،مطبوعۃ:دار البشائر الإسلامیۃ،بیروت،الطبعۃ الأولیٰ۱۴۳۲ھ۔۲۰۱۱م
  • 2 مجمع الأنھر فی شرح ملتقی الأبحر،کتاب الزکاۃ،تحت قولہ:ولو تقدیراً،۱/۲۸۶،مطبوعۃ:دار الکتب العلمیۃ،بیروت،الطبعۃ الأولیٰ۱۴۱۹ھ۔۱۹۹۸م
  • 3 بہارِ شریعت،زکاۃ کا بیان،۱/۵/۸۷۵۔۸۸۴،مطبوعۃ:مکتبۃ المدینہ،کراچی،طباعت:۱۴۳۵ھ۔ھ۔۲۰۱۴م
  • 4 وقارالفتاویٰ،کتاب الزکوٰۃ،۲/۳۸۹،مطبوعۃ:بزم وقارالدین،کراچی،اشاعت اوّل:۱۴۱۹ھ۔۱۹۹۸م